عبقری کی سابقہ فائلوں سے ہرماہ موتی چنیں
ان کلمات کے پڑھنے سے گناہ معاف: حضرت سعد بن ابی وقاص سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ’’جو شخص مؤذن کی اذان سننے کے وقت یہ کلمات پڑھے ’’وَاَ شْھَدُ اَنَّ لَّا اِلَہَ اِلَّا اللہُ وَحْدَہٗ لَا شَرِیْکَ لَہ وَاَشْھَدُاَنَّ مُحَمَّدً عَبْدُہٗ وَرَسُوْلُہٗ رَضِیْتُ بِاللّٰہِ رَبَّا وَّبِالْاِسْلَامِ دِیْنَا وَّبِمُحَمَدٍ صَلَّی اللہُ عَلَیْہٖ وَسَلِّمْ رَسُوْلَا تو اللہ تعالیٰ اس کے گناہ معاف فرما دیتے ہیں ۔( مسلم )
اذان کی دعا سے حضو ر ﷺ کی شفاعت: حضرت جابر سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا جب کوئی شخص اذان سن کر یہ دعا پڑھے جو اذان کے بعد پڑھی جاتی ہے تو اس کیلئے روز قیامت میری شفاعت لازمی ہو جاتی ہے
اذان اور تکبیر کے درمیان دعا قبول ہوتی ہے :(حدیث ) حضرت انس سے روایت ہے کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا ’’اذان اور اقامت کے درمیان مانگی ہوئی دعا رد نہیں ہوتی (ترمذی میں آگے یہ اضافہ بھی ہے کہ ) صحابہ کرام؇ نے عرض کیا پھر ہم کیا دعا کریں یا رسول اللہﷺ! آپﷺ نے فرمایا تم اللہ تعالیٰ سے گناہوں کی معافی اور دنیا و آخرت میں عافیت اور سلامتی طلب کرو۔
اقامت کے وقت دعا کا مرتبہ : حضرت سہل بن سعد فرماتے ہیں کہ جناب رسول اللہ ﷺ نے ارشاد فرمایا دو گھڑیاں ایسی ہیں جن میں دعا کرنے والے کی دعا کو رد نہیں کیا جاتا (۱) جب نماز کی اقامت کہی جائے (۲) اور جہاد فی سبیل اللہ کی صف میں۔نماز کا ثواب :حضرت ابوذر فرماتے ہیں کہ ایک مرتبہ آنحضرت ﷺ سردی میں باہر تشریف لے گئے جب کہ اس وقت (درختوں کے ) پتے جھڑ رہے تھے آپ ﷺنے درخت کی ایک ٹہنی کو پکڑ ا تو اس سے پتے جھڑنا شروع ہو گئے ۔ پھر آپ ﷺنے فرمایا اے ابوذر !() میں نے کہا لبیک یارسول اللہﷺ تو آپ ﷺ نے فرمایاجب کوئی مسلمان بندہ اللہ کی رضا کیلئے نماز پڑھتا ہے تو اس کے گناہ اس سے اسی طرح سے جھڑتے ہیں جس طرح سے یہ پتے اس درخت سے جھڑرہے ہیں ۔ (اقتباس: فائل 1)
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں